تاریکیوں میں نور کا یا رب گزر نہ ہو
تاریکیوں میں نور کا یا رب گزر نہ ہو
میری وہ شام ہو جو رہین سحر نہ ہو
میں صرف انتظار رہ یار ہی رہوں
میری شب فراق کبھی مختصر نہ ہو
بے رہ روی کی منزل آوارگاں میں بھی
تھک جاؤں تو تلاش رہ و راہبر نہ ہو
گم کردہ راہ ہو کے بھٹکتا ہی میں رہوں
غربت کی شام میں بھی رفیق سفر نہ ہو
شجر حیات باغ جہاں میں ہماری طرح
قطع و برید دہر سے یوں بے ثمر نا ہو
کیوں وقف صد الم نہ ہوں انفاس مستعار
کیوں جانستاں مرے لئے مرگ پسر نہ ہو
بیگانہ وار ہو کے میں اپنے وجود سے
پہنچوں وہیں جہاں مجھے اپنی خبر نہ ہو
مہماں ہوں چند دن کا گو اے شام بے کسی
مشق ستم میں تیرے مگر کچھ کسر نہ ہو
تو آ حریم ناز سے اے حسن شعلہ پاش
مجھ کو وہ آنکھ دے جسے تاب نظر نہ ہو
لوگوں کی ہر دعا تو ہو مقبول بارگاہ
میری اک آہ نیم شبی میں اثر نہ ہو
کہتے ہیں اک جہاں جسے مردان خود فریب
ہنگامہ آفرینئ شام و سحر نہ ہو
جس نے کیا ہے درہم و برہم نظام دہر
یا رب کسی کی وہ نگہ فتنہ گر نہ ہو
جاں کندنی میں بھی نہ ہو کوئی شریک حال
مر جاؤں بھی تو پاس کوئی نوحہ گر نہ ہو
میت کے ساتھ ساتھ فرشتوں کا ہو ہجوم
انساں کوئی شریک جنازہ مگر نہ ہو
آئے نہ بعد دفن کہیں صبح باز پرس
شام مراد میری کہیں مختصر نہ ہو
کیوں کر ہو کامیاب جہان خراب میں
طبع حزین و زار میں ہمت اگر نہ ہو
جنت کی آرزو میں یہ طاعت عبث ہے شیخ
شاید کسی کے فضل پہ یہ منحصر نہ ہو
ہر ذرہ رشک طور نظر آ رہا ہے جو
ہوتا ہے یہ گماں کہ فریب نظر نہ ہو
ہو نور انبساط سے ہر شخص بہرہ ور
یا رب جہاں میں کوئی بھی ظلمت بسر نہ ہو
ہر نقش پا کو دیکھ کے جھک جاتی ہے جبیں
یہ جان کر کہیں وہ تری رہ گزر نہ ہو
پرواز جعفری ہو عطا میری نعش کو
میرا جنازہ اٹھ کے کہیں بار سر نہ ہو
جن کو ہے واسطہ مری جان عزیز سے
بربادیوں کی میرے انہیں کچھ خبر نہ ہو
آساں ہو راہ زیست تو گر پڑ کے ایک دن
دشوار تو یہی ہے کہ دشوار تر نہ ہو
مبذول اس کے رحم و کرم کو جو کر سکے
مہدیؔ وہ آہ میری ہو جو بے اثر نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.