تاریکیوں میں نور سا پھیلا رہے ہیں ہم
تاریکیوں میں نور سا پھیلا رہے ہیں ہم
ذروں کو کائنات کے چمکا رہے ہیں ہم
سمجھو تو آسماں کی بلندی بھی کچھ نہیں
سوچو تو کس کا نقش کف پا رہے ہیں ہم
آنسو گرے کہ غم کی امانت چھلک گئی
اظہار غم کے ساتھ ہی پچھتا رہے ہیں ہم
اے کاش زندگی کو میسر ہو لطف دید
اب تک اسیر وعدۂ فردا رہے ہیں ہم
اے عہد نو یہ سلسلۂ جور تا کجا
کب سے حیات شوق کو بہلا رہے ہیں ہم
ہم سے نہ وہ ملے کبھی ان سے نہ ہم ملے
یوں مثل رنگ و بو سدا یکجا رہے ہیں ہم
زینت لغت کی حرف حقیقت ہے اے ضمیرؔ
باطل کا ہر فریب حسیں کھا رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.