Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاروں کی جھمکتی باڑھ تلے آنکھوں میں رات گزاری ہے

عابد رضا

تاروں کی جھمکتی باڑھ تلے آنکھوں میں رات گزاری ہے

عابد رضا

MORE BYعابد رضا

    تاروں کی جھمکتی باڑھ تلے آنکھوں میں رات گزاری ہے

    اور آٹھ منٹ کی دوری پر سورج کی زرد عماری ہے

    گردوں پہ کمندیں ڈال چکے خورشید اچھالا نیزے پر

    امکان کی سرحد پار ہوئی اب آگے کی تیاری ہے

    طبلے کی گت لہراتی ہے کافوری شمعوں کی لو پر

    اور نیمۂ شب کے محضر میں سنگت کو اک درباری ہے

    مستقبل کے سیارے پر کچھ صاحب امر مشیں زادے

    مصروف ہیں کار دنیا میں اور اپنے لیے بیکاری ہے

    بازار چڑھا تو سوداگر خوابوں کے بغچے باندھ چلے

    رستے میں مگر شب خون پڑا شمشیر اجل نے ماری ہے

    جس کارن دیس بدیس لڑے لشکر پیادے سالار جواں

    قصباتی قحبہ خانے کی لچکیلی سی بھٹیاری ہے

    ایمان اور صبر کی وادی سے جنت کی طرف جانا تھا مگر

    کچھ ایماں کی کمزوری ہے کچھ صبر کا پتھر بھاری ہے

    گر وقت کا دھارا ٹوٹ گیا پھر محفل ہست و بود کہاں

    بہتے ہوئے دریا پر تو نے کیا سوچ کے لاٹھی ماری ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے