Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعین کی حدوں میں جلوہ ساماں ہو نہیں سکتا

افقر موہانی

تعین کی حدوں میں جلوہ ساماں ہو نہیں سکتا

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    تعین کی حدوں میں جلوہ ساماں ہو نہیں سکتا

    وہ حسن کل محیط کفر و ایماں ہو نہیں سکتا

    جو پامال خرام ناز جاناں ہو نہیں سکتا

    وہ مدفن حاصل گور غریباں ہو نہیں سکتا

    اسے رہنے دے یوں ہی بخیہ گر تو اس کی حالت پر

    رفو جس کا ہو وہ میرا گریباں ہو نہیں سکتا

    ملے گی داد محشر میں وہ ظالم مل نہیں سکتا

    کہیں بھی میرے درد دل کا درماں ہو نہیں سکتا

    یہ قید لا مکاں کیسی یہ تخصیص مکاں کیا ہے

    ترا جلوہ محیط حد امکاں ہو نہیں سکتا

    نہیں جب آرزو کوئی تو خون آرزو کیسا

    دل بے مدعا ناکام ارماں ہو نہیں سکتا

    بھنور میں جتنا ڈوبے گا یہ اتنا اور ابھرے گا

    محبت کا سفینہ غرق طوفاں ہو نہیں سکتا

    اسے کیا آزمائے گی تجلی برق ایمن کی

    جو ان کا دیکھنے والا ہے حیراں ہو نہیں سکتا

    وہ اشک غم نہ سرخی جس میں خون دل کی شامل ہو

    مرے افسانۂ الفت کا عنواں ہو نہیں سکتا

    طبیعت ہی بدل دی لذت آزار پیہم نے

    وہ چاہیں بھی تو میرے غم کا درماں ہو نہیں سکتا

    مری ہستی حجاب روئے جاناں کیوں ہو اے افقرؔ

    مری ہستی کا پردہ روئے جاناں ہو نہیں سکتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے