تازہ افسانہ کوئی تازہ کہانی ہوگی
تازہ افسانہ کوئی تازہ کہانی ہوگی
صبح کے رخ پہ گئی شب کی نشانی ہوگی
لمس کی آنچ سے کچھ ایسے ہیں لب بستہ کہ اب
گفتگو ہوگی تو آنکھوں کی زبانی ہوگی
اس میں ہم دونوں کی آنکھوں میں ہے قربت کی چمک
یہ جو تصویر ہے کچھ سال پرانی ہوگی
جب ملیں گے تو وہ پھر پوچھے گی تم کیسے ہو
پھر مجھے جھوٹی ہنسی لب پہ سجانی ہوگی
یاد آتی ہے ہر اک بات مجھے رہ رہ کر
رنج یہ ہے مجھے ہر بات بھلانی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.