Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تازہ ہوا کے واسطے کھڑکی نہ بن سکا

اجے سحاب

تازہ ہوا کے واسطے کھڑکی نہ بن سکا

اجے سحاب

MORE BYاجے سحاب

    تازہ ہوا کے واسطے کھڑکی نہ بن سکا

    دے دوں کسی کو چھاؤں وہ بدلی نہ بن سکا

    بیٹا بسا بدیس میں دولت کے ڈھیر پر

    لیکن وہ بوڑھے باپ کی لاٹھی نہ بن سکا

    شاعر کا واسطہ بڑا گہرا ہے بھوک سے

    اس کا کلام آج بھی روٹی نہ بن سکا

    کیوں کر کروں امید تو مجھ سا بنے گا دوست

    جیسا میں چاہتا ہوں وہ خود بھی نہ بن سکا

    کعبے سے لوٹ کر وہی سود و زیاں کی فکر

    حج کر لیا مگر کبھی حاجی نہ بن سکا

    رہ کے بھی دور سن سکے ابا کی کھانسیاں

    بیٹا کبھی بھی باپ کی بیٹی نہ بن سکا

    خود کی کمی کو چھوڑ کے غیروں پہ ہی اٹھے

    میں آج تک سحابؔ وہ انگلی نہ بن سکا

    مأخذ :
    • کتاب : میں اردو بولوں(شعری مجموعہ) (Pg. 197)
    • Author : اجئے سحاب
    • مطبع : اردو پریس کلب(یو۔پی۔سی) انٹر نیشنل پبلی کیشنز (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے