Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تازہ ہو دماغ اپنا تمنا ہے تو یہ ہے

حیدر علی آتش

تازہ ہو دماغ اپنا تمنا ہے تو یہ ہے

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    تازہ ہو دماغ اپنا تمنا ہے تو یہ ہے

    اس زلف کی بو سونگھئے سودا ہے تو یہ ہے

    قینچی نہیں چلوائی مرے نامہ نے کس پر

    پروار کبوتر ہو جو عنقا ہے تو یہ ہے

    کچھ سرو کا رتبہ ہی نہیں قد سے ترے پست

    شمشاد او صنوبر سے بھی بالا ہے تو یہ ہے

    ملتا جو نہیں یار تو ہم بھی نہیں ملتے

    غیرت کا اب اپنے بھی تقاضا ہے تو یہ ہے

    اے نور نظر معجزۂ حسن سے تیرے

    اندھے بھی کہیں گے کہ مسیحا ہے تو یہ ہے

    محشر کو بھی دیدار کا پردہ نہ کرے یار

    عاشق کو جو اندیشۂ فردا ہے تو یہ ہے

    بینا ہوں جو آنکھیں تو رخ یار کو دیکھیں

    نظارہ کے قابل جو تماشا ہے تو یہ ہے

    مضموں دہن یار کا کیا فکر سے نکلے

    لاحل جو معموں میں معما ہے تو یہ ہے

    گہہ یاد صنم دل میں ہے گہہ یاد الٰہی

    کعبہ ہے تو یہ ہے جو کلیسا ہے تو یہ ہے

    معشوق و مے و خانۂ خالی و شب ماہ

    عاشق کے لیے حاصل دنیا ہے تو یہ ہے

    دیوانے نہ کیوں کر خل و زنجیر پہنتے

    سرکار جنوں کا جو سراپا ہے تو یہ ہے

    دل کے لیے ہے عشق تو دل عشق کی خاطر

    مے ہے تو یہ ہے اور جو مینا ہے تو یہ ہے

    دیوانۂ قد کے کبھی نالوں کو تو سنیے

    ہنگامۂ محشر کا سا غوغا ہے تو یہ ہے

    ثابت دہن یار دلیلوں سے کر آتشؔ

    حجت کی جو شاعر کے لیے جا ہے تو یہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے