تعظیم محبت ہے نہ تکریم وفا ہے
تعظیم محبت ہے نہ تکریم وفا ہے
گل کاریٔ دوراں کا فقط نام بڑا ہے
گلزار محبت میں وہی پھول بنا ہے
جس غنچۂ نوخیز میں ایثار و وفا ہے
آئینہ مکدر ہو تو دھندلاتی ہے تصویر
شفاف نگاہوں میں طہارت کی ضیا ہے
ہر شخص یہاں اپنی انا میں ہے مقید
باطل کا وہی زعم وہی کذب و ریا ہے
ہم ڈھونڈ رہے ہیں جسے ساون کی گھٹا میں
وہ قطرۂ سیال تو آنکھوں میں چھپا ہے
یوں آنکھوں سے ٹپکے شب دیجور میں آنسو
دامن بھی چمکتے ہوئے تاروں سے بھرا ہے
کہتے ہیں جمیلؔ آپ کو ارباب بصیرت
اک سادہ سا انسان ہے باتوں کا کھرا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.