Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تب صفحہ صفحہ کیسا کھلا جا رہا تھا میں

ثاقب ہمراز

تب صفحہ صفحہ کیسا کھلا جا رہا تھا میں

ثاقب ہمراز

MORE BYثاقب ہمراز

    تب صفحہ صفحہ کیسا کھلا جا رہا تھا میں

    تم چھو رہی تھی اور جلا جا رہا تھا میں

    پھر واپسی پہ دور سے دیکھا تری طرف

    دیکھا تری طرف کو چلا جا رہا تھا میں

    میں رو رہا تھا اور دھلی جا رہی تھیں تم

    تم رو رہی تھیں اور دھلا جا رہا تھا میں

    اتنی سکت کہاں تھی کہ خود کو رفو کروں

    کچھ دوستوں کے ہاتھوں سلا جا رہا تھا میں

    لہریں تو مانتی تھیں کنارہ مجھے مگر

    کٹ کٹ کے خود ندی میں ملا جا رہا تھا میں

    چھو چھو کے ہاتھوں ہاتھ گزارا گیا مجھے

    ٹھہرے ہوئے تھے لوگ ٹلا جا رہا تھا میں

    میں قطرۂ سکوں کی تراوٹ سے ڈر گیا

    کیسی نمی ہوئی تھی گلا جا رہا تھا میں

    شطرنج زندگی میں عجب الجھنیں رہیں

    میری مخالفت میں چلا جا رہا تھا میں

    وہ تو بھلا ہو مجھ کو خزاں نے جگا دیا

    ورنہ کسی گماں میں کھلا جا رہا تھا میں

    سب چاہتے تھے میرے وسیلے سے ہو سحر

    خواہش مری بھی تھی پہ ڈھلا جا رہا تھا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے