تب سے وفا کا تذکرہ گونگے کا خواب ہو گیا
تب سے وفا کا تذکرہ گونگے کا خواب ہو گیا
جب سے میں دل بدر ہوا خانہ خراب ہو گیا
پائے نگاہ آ لگے جب لب منزل طلب
آنکھیں پر آب ہو گئیں دریا سراب ہو گیا
اپنے جہاز لے کے تب آئے جہاز ران کب
میرا جزیرۂ وجود جب تہہ آب ہو گیا
چشم وزیر مملکت اس پہ ہوئی جو مہرباں
تب سے وہ ننگ شہر بھی عالی جناب ہو گیا
ہائے مری جبین سے سجدے کے داغ دھل گئے
سر پہ پڑا ہوا تھا جو سایہ سحاب ہو گیا
جب سے ہمارے ہاتھ سے چھینا بتوں نے اختیار
اپنا صنم کدوں میں رہنا عذاب ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.