تب تلک کچھ بھی نہیں تیر یا تلوار گرے
تب تلک کچھ بھی نہیں تیر یا تلوار گرے
فرق پڑتا ہے اگر جنگ میں سالار گرے
ہم نے ملنے پہ جو ہر بار بچا رکھی تھی
اب کے ملنا ہے تو پھر بیچ کی دیوار گرے
خود کو تھامے ہوئے لے آئے ہیں منزل کے قریب
یہ الگ بات کہ رستے میں کئی بار گرے
یوں تو گرتے ہوئے دیکھے ہیں سروں کو مقتل
تیری خواہش بھی رہی ہوگی کہ دستار گرے
بیچ دیتے ہیں یہاں جھوٹ کو ہم سچ کہہ کر
اک ذرا جنبش لب ہو تو یہ بازار گرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.