تباہ کر گیا سب کو مرے گھرانے کا
تباہ کر گیا سب کو مرے گھرانے کا
وہی جنون ہتھیلی پہ پھول اگانے کا
ترے بغیر میں مر جاؤں گا یہی سچ ہے
نہیں ہے حوصلہ اب جھوٹ کو بچانے کا
ہمارے بیچ میں اک اور شخص ہونا تھا
جو لڑ پڑے تو کوئی بھی نہیں منانے کا
وہ ریگ ریگ سے اٹھتا تھا لہر لہر کی شکل
میں خواب دیکھتا تھا کشتیاں چلانے کا
ہوا سے بھول ہوئی تھی کہ پوچھ بیٹھی تھی
کبھی پتا مرے ہرجائی کے ٹھکانے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.