تباہ خود کو اسے لا زوال کرتے ہیں
تباہ خود کو اسے لا زوال کرتے ہیں
ہمارے لوگ جنوں میں کمال کرتے ہیں
مگر یہ راز فقط تتلیاں سمجھتی ہیں
چمکتے رنگ بھی جینا محال کرتے ہیں
کبھی کبھی تو درندوں پہ پیار آتا ہے
تمام شہر کی یوں دیکھ بھال کرتے ہیں
یہ کیا کہ دل بھی دکھانے کوئی نہیں آتا
چلو پرانے مراسم بحال کرتے ہیں
بلاؤ خواب نگر میں پھر اس ستارے کو
وہی کرو جو سبھی خوش خیال کرتے ہیں
کسی مذاق پہ کھل کر میں ہنس نہیں پاتا
ہنسی ہنسی میں وہ جینا محال کرتے ہیں
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 71)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.