تبسم ہو کہ آنسو چشم تر میں
تبسم ہو کہ آنسو چشم تر میں
ہمیں ہم ہیں زمانے کی نظر میں
جہاں وسعت ہوئی فکر و نظر میں
بڑھے کچھ اور آنسو چشم تر میں
محبت کے جہاں معبد بنے ہیں
ہمارا خون ہے دیوار و در میں
غرور کارواں سے کوئی کہہ دے
بہت مارے پڑے ہیں رہ گزر میں
خبر کیا خانہ بربادوں کی تم کو
خدائی ہے خداوندی ہے گھر میں
شب غم رنگ لائی جاتے جاتے
لگا دی آگ دامان سحر میں
جفا ہو اپنی حد پر یا وفا ہو
بہت کم ہے محبت کی نظر میں
اجل آنے سے پہلے کچھ نہ سمجھے
بہت کچھ تھا حیات مختصر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.