تبسم کو دل آرائی میں رکھئے
تبسم کو دل آرائی میں رکھئے
مگر غم دل کی گہرائی میں رکھئے
ہر اک سے کھل کے ملیے دل سے لیکن
کوئی پردہ شناسائی میں رکھئے
اکیلے میں جنم لیتے ہیں سپنے
جوانی کو نہ تنہائی میں رکھئے
مراسم اور اپنوں سے مراسم
سنبھل کر پاؤں گہرائی میں رکھئے
نہ جانے کب ہوا چل جائے تاباںؔ
بجھا کر آگ انگنائی میں رکھئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.