Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تبدیلیٔ مزاج کو آب و ہوا ملے

شہلا خان

تبدیلیٔ مزاج کو آب و ہوا ملے

شہلا خان

MORE BYشہلا خان

    تبدیلیٔ مزاج کو آب و ہوا ملے

    ساگر میں جو کشش ہے پہاڑوں پہ کیا ملے

    میں سیپیاں ہی چنتی ہوں ساحل کی ریت سے

    میں ڈھونڈھتی ہی کب ہوں کہ موتی پڑا ملے

    آمادہ ہی نہیں ہے پرندہ رہائی پر

    زنجیر ٹوٹ جائے یا پنجرہ کھلا ملے

    اندر کی توڑ پھوڑ نے تعمیر کر دیا

    اب اس سے بڑھ کے اور بھلا کیا سزا ملے

    اک میں نہیں اکیلی سرابوں کے شوق میں

    اپنے علاوہ اور کئی مبتلا ملے

    ہمدرد بن کے سنتے ہیں سب کی کہانیاں

    مضمون لکھنے کے لیے کچھ تو نیا ملے

    آنکھوں میں ایک اشک ہی رکھا سنبھال کے

    دیکھا نہ کوئی خواب تو تعبیر کیا ملے

    دیرینہ دوستوں کا کبھی تو خیال کر

    یہ کیا کہ جب ملے تو سبھی سے خفا ملے

    گویا سکون قلب عطا کر دیا گیا

    صد شکر ہے خدا کا ہمیں مصطفیٰ ملے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے