Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طبیعت بے نیاز جوش وحشت ہو تو سکتی ہے

میکش بدایونی

طبیعت بے نیاز جوش وحشت ہو تو سکتی ہے

میکش بدایونی

MORE BYمیکش بدایونی

    طبیعت بے نیاز جوش وحشت ہو تو سکتی ہے

    جو تم چاہو تو بہتر میری حالت ہو تو سکتی ہے

    وہ دل لینے چلے ہیں اک نگاہ ناز کے بدلے

    چلو اس جنس کی بھی کوئی قیمت ہو تو سکتی ہے

    نہیں اہل وفا کی قدر تیری بزم میں لیکن

    کبھی ان سرفروشوں کی ضرورت ہو تو سکتی ہے

    دعائیں مانگتے تھے صبح نو کی یہ نہ سوچا تھا

    کبھی صبح وطن بھی شام غربت ہو تو سکتی ہے

    یہ مانا کاروبار زندگی قائم ہے نفرت پر

    مگر انساں کو انساں سے محبت ہو تو سکتی ہے

    یہ میں نے کب کہا میری طرح تم کو محبت ہے

    مگر میری طرح تم کو محبت ہو تو سکتی ہے

    چلے ہیں روٹھ کر کچھ رند مے خانہ سے اے میکشؔ

    یہی آزردگی عزم بغاوت ہو تو سکتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے