Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تبصرہ شہر کے حالات پر اجمالی ہے

رئیس الشاکری

تبصرہ شہر کے حالات پر اجمالی ہے

رئیس الشاکری

MORE BYرئیس الشاکری

    تبصرہ شہر کے حالات پر اجمالی ہے

    شعر کہتا ہوں کہ شاعر کی جگہ خالی ہے

    اس کے چہرے کے اجالوں کی تمنا ہے بہت

    ہجر کی رات ہے اور رات بڑی کالی ہے

    کسی عیسیٰ نفسی کی مجھے خواہش بھی نہیں

    میں نے جب پیار سے بیمارئ دل پالی ہے

    پھول کے دن بھی نہیں اور مہکتا ہے درخت

    پتے جھڑتے ہیں مگر باغ میں ہریالی ہے

    کوئی موسم ہو جھپکتی ہی نہیں وہ آنکھیں

    کہ انہیں آنکھوں کے ذمہ مری رکھوالی ہے

    کون بن باس کے دن کاٹ کے گھر آیا ہے

    گاؤں کی سونی منڈیروں پہ بھی دیوالی ہے

    چاہتوں سے کسے انکار سزا کچھ بھی سہی

    دل مجبور کا یہ جرم تو اقبالی ہے

    آخرش میں نے بنا ہی لیا ڈیڑھ اینٹ کا گھر

    ہائے ظالم نے بھی کیا شوخ طرح ڈالی ہے

    صرف لہجہ نہیں بندش میں بھی چستی ہے رئیسؔ

    جیسے ماہر کو غزل آپ نے دکھلا لی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے