تڑپ اے دل کہ پھر تیرے تڑپنے کا مقام آیا
تڑپ اے دل کہ پھر تیرے تڑپنے کا مقام آیا
مقدر میرا بن کر رہ گئی ہے تشنگی میری
نہ ساقی کی نظر اٹھی نہ مجھ تک دور جام آیا
شب فرقت جنون آرزو لمحات تنہائی
دل ناکام ہی ان معرکوں میں میرے کام آیا
ہوا جس طرح بھی میں نے گزارا روز فرقت کو
وہ عالم کیا کہوں اے ہم نشیں جب وقت شام آیا
مرے دل نے دیا درس حقیقت اہل دانش کو
یہ دیوانہ تو تھا لیکن خرد مندوں کے کام آیا
نہ جانا ان کی محفل میں بڑی توہین تھی ان کی
مسلسل ان کی جانب سے سلام آیا پیام آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.