تڑپ حیات سے باہم نہیں تو کچھ بھی نہیں
تڑپ حیات سے باہم نہیں تو کچھ بھی نہیں
خوشی کے ساتھ اگر غم نہیں تو کچھ بھی نہیں
ہزار روئیے حال تباہ پر اپنے
کسی کی آنکھ اگر نم نہیں تو کچھ بھی نہیں
تمہاری بات مسیحا صفت سہی لیکن
ہمارے زخم کا مرہم نہیں تو کچھ بھی نہیں
غلط ہے خون کے آنسو بہانا مرنے پر
جو زندہ لاش کا ماتم نہیں تو کچھ بھی نہیں
ہزار رنگ سے محفل سجا کے تم دیکھو
تمہارے ساتھ اگر ہم نہیں تو کچھ بھی نہیں
چمن کو ناز نہ ہو جس پہ وہ بہار ہی کیا
اگرچہ پھول پہ شبنم نہیں تو کچھ بھی نہیں
نظرؔ ضرور ہے ہاتھوں میں ان کے جام مگر
نظرؔ میں کیف کا عالم نہیں تو کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.