Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تڑپ میں بھی مزہ آنے لگا ہے غم کے ماروں کو

صابر ابو ہری

تڑپ میں بھی مزہ آنے لگا ہے غم کے ماروں کو

صابر ابو ہری

MORE BYصابر ابو ہری

    تڑپ میں بھی مزہ آنے لگا ہے غم کے ماروں کو

    خیال سر خوشی بہکا نہ دے ان سوگواروں کو

    گلستاں جو بنانا چاہتے تھے خارزاروں کو

    انہیں کی شوخ گامی روندتی ہے لالہ زاروں کو

    سعادت چاہتا تھا کل فلک بھی جن کے سجدوں کی

    بگولے ڈھونڈتے پھرتے ہیں آج ان کے غباروں کو

    مے و کوثر کی خاطر جب یہ خود سجدوں میں گرتا ہے

    تو کس منہ سے برا کہتا ہے زاہد مے گساروں کو

    رموز عشق سے کوئی اسے آگاہ کر دیتا

    جلا کر ہنس رہی ہے شمع اپنے جاں نثاروں کو

    عطا کر دی مرے حسن نظر نے شان یکتائی

    جہاں میں کون ورنہ پوچھتا تھا گلعدزاروں کو

    نہ دیکھے جا سکے جو طور پر مشتاق نظروں سے

    بہ چشم شوق ہم نے خوب دیکھا ان نظاروں کو

    ازل سے جو فنا کا خوف لے کر سہمے بیٹھے ہیں

    تلاطم آشنا کرتا ہے صابرؔ ان کناروں کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے