تڑپتا میں رہوں فرقت میں تیری دل نشیں کب تک
تڑپتا میں رہوں فرقت میں تیری دل نشیں کب تک
مری آنکھیں نہ دیکھیں گی ترا چہرہ حسیں کب تک
یہ دل اور جان بھی قربان تجھ پر کر دیا میں نے
رہے گی تیرے بن سونی مرے دل کی زمیں کب تک
چلا آ اب نہ مجھ کو ایسے تڑپا اے مرے ہمدم
گزاروں زندگی تنہا ترے بن اب یہیں کب تک
سبھی الجھے پڑے ہیں خود ہی اپنے سب سوالوں میں
جہاں کے عیب ہی دیکھا کریں گے نکتہ چیں کب تک
لگائے آس بیٹھا ہے تو کب سے راہ میں اس کی
بتا دے آئے گی وہ فیضؔ تیری مہ جبیں کب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.