تڑپتی ہیں تمنائیں کسی آرام سے پہلے
تڑپتی ہیں تمنائیں کسی آرام سے پہلے
لٹا ہوگا نہ یوں کوئی دل ناکام سے پہلے
یہ عالم دیکھ کر تو نے بھی آنکھیں پھیر لیں ورنہ
کوئی گردش نہیں تھی گردش ایام سے پہلے
گرا ہے ٹوٹ کر شاید مری تقدیر کا تارا
کوئی آواز آئی تھی شکست جام سے پہلے
کوئی کیسے کرے دل میں چھپے طوفاں کا اندازہ
سکوت مرگ چھایا ہے کسی کہرام سے پہلے
نہ جانے کیوں ہمیں اس دم تمہاری یاد آتی ہے
جب آنکھوں میں چمکتے ہیں ستارے شام سے پہلے
سنے گا جب زمانہ میری بربادی کے افسانے
تمہارا نام بھی آئے گا میرے نام سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.