تڑپا کیا جو یہ دل مضطر تمام رات
تڑپا کیا جو یہ دل مضطر تمام رات
کاٹی ہے میں نے کیا کہوں کیوں کر تمام رات
اپنے مکاں پہ جب مہ پیکر نہیں ملا
پھرتا رہا رقیبوں کے گھر گھر تمام رات
لڑ کر جو مجھ سے وہ ستم آرا چلا گیا
کاٹی ہے میں نے تارے ہی گن کر تمام رات
پچھلے پہر سے آنکھ کھلی بے قرار ہوں
آیا جو خواب میں مہ انور تمام رات
اپنے مکاں سے اس نے نکالا جو رات کو
لے کر پھرا میں کاندھے پہ بستر تمام رات
اس درد دل سے میں جو کراہا کیا دلا
بے چین میرے ساتھ بنا گھر تمام رات
فرقت میں میری زندگی دشوار ہو گئی
میں کروٹیں بدلتا ہوں دن بھر تمام رات
کیوں کر نہ ناز اپنے مقدر پہ ہو حقیر
دیکھا جو خواب ساقیٔ کوثر تمام رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.