Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تغافل پر بھی ان سے دل کو اک وابستگی ہوگی

ماہر القادری

تغافل پر بھی ان سے دل کو اک وابستگی ہوگی

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    تغافل پر بھی ان سے دل کو اک وابستگی ہوگی

    محبت نے محبت کی نظر پہچان لی ہوگی

    مری جانب کسی دن بے ارادہ اٹھ گئی ہوگی

    نگاہ ناز کو پھر بھی بہت زحمت ہوئی ہوگی

    یہ عادت ہے حسینوں کی تو اس عادت کو کیا کہیے

    کہ جس سے دوستی ہوگی اسی سے دشمنی ہوگی

    وہاں بھی کشمکش پائی وہی سوداگری دیکھی

    میں سمجھا تھا کہ میخانے میں دنیا دوسری ہوگی

    ستارے چاند سورج شمع سب کو آزما دیکھا

    وہ جب تشریف لائیں گے تو گھر میں روشنی ہوگی

    بہار آنے تو دو تم دیکھ لینا اے چمن والو

    مری دیوانگی میں بھی بڑی شائستگی ہوگی

    ابھی ان سے تعلق ہے نگاہوں سے نگاہوں تک

    کبھی وہ مسکرائیں گے کسی دن بات بھی ہوگی

    جہاں ٹھہرا ہوا سا ہے فضا بدلی ہوئی سی ہے

    مرے ساقی نے پیمانے کی گردش روک دی ہوگی

    جہاں پہلے نشیمن تھا وہاں اب پھول پتے ہیں

    مگر آثار کہتے ہیں یہاں بجلی گری ہوگی

    یہ راز میکدہ سب کو نہیں معلوم اے ماہرؔ

    توجہ چشم ساقی کی بقدر تشنگی ہوگی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے