تغافل ترک کر ڈالو تکلف اب نہ فرماؤ
تغافل ترک کر ڈالو تکلف اب نہ فرماؤ
مرزا غلام عباس زاہر حیدری
MORE BYمرزا غلام عباس زاہر حیدری
تغافل ترک کر ڈالو تکلف اب نہ فرماؤ
لب جاں ہے مریض طالب جلوہ چلے آؤ
جہان عشق میں گر لاج دل داری کی رکھنی ہے
تو ہنستے بولتے آؤ خدا کے واسطے آؤ
تکلف بر طرف اس وقت جان آرزو بن کر
نگاہوں میں سما جاؤ مرے دل میں اتر جاؤ
تلے بیٹھیں ہیں ارباب محبت ترک الفت پر
خدا کے واسطے انجام پر اپنے ذرا جاؤ
شکوک ان کی طرف سے ترک کیجئے حضرت ظاہرؔ
وہ سچ کہتے ہیں اب ان کی قسم پر بھی یقیں لاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.