تہ بہ تہ الجھی ہوئی راہ گزر میں گم تھا
تہ بہ تہ الجھی ہوئی راہ گزر میں گم تھا
میں کہ ہر لمحہ بلا خیز سفر میں گم تھا
ایک افسردہ و نمناک فضا روشن تھی
اور میں خوف کے تاریک کھنڈر میں گم تھا
تہ گرداب نہاں تھا نہ سر آب عیاں
یعنی وہ حلقۂ صد موج ہنر میں گم تھا
جستجو خاک اڑاتی رہی شہروں شہروں
اپنا سرمایۂ جاں اپنے ہی گھر میں گم تھا
ہر قدم پر شجر شوق کے سائے تھے مگر
دم فرصت بھی تو میں خواب سفر میں گم تھا
بسکہ یہ راز کھلا بھی تو پس مرگ تلاش
وہ مری آنکھوں میں میں اس کی نظر میں گم تھا
ہر قدم پر نئی دیوار تھی محرومی کی
حوصلہ خاک اڑانے کا سفر میں گم تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.