Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹہنی ٹہنی سے خون جاری ہے

علی ارمان

ٹہنی ٹہنی سے خون جاری ہے

علی ارمان

MORE BYعلی ارمان

    ٹہنی ٹہنی سے خون جاری ہے

    ہم نے ایسے خزاں گزاری ہے

    ایسا لگتا ہے نیلی جھیلوں کی

    تیری آنکھوں سے رشتہ داری ہے

    میں ہوں شاگرد اس لیے اس کا

    عشق سب سے بڑا مداری ہے

    خواب دیکھا کہ اک شجر ہوں میں

    اور ترے ہاتھ میں اک آری ہے

    میری تصویر کی طرف دیکھو

    جس نے رو رو کے شب گزاری ہے

    ایک چانٹا پڑا تو جانو گے

    وقت کا ہاتھ کتنا بھاری ہے

    روح کو دے کے نیند کی گولی

    سیر اس کے بدن کی جاری ہے

    میں ذرا پانی پی کے آتا ہوں

    تری قربت بہت کراری ہے

    ہر شکاری کی تاک میں بیٹے

    کوئی اس سے بڑا شکاری ہے

    کام اب وہ چراغ کر رہے ہیں

    جو ہواؤں کی ذمہ داری ہے

    اک دھماکہ ہوا ہے سینما میں

    مر گئے لوگ فلم جاری ہے

    جون صاحب مرے معاملے میں

    ہجر میں بھی وصال طاری ہے

    جا رہے ہیں خدا سے ملنے ہم

    یہ زمیں تو بس اک سواری ہے

    دل ہے تیری جدائی میں جیسے

    کوئی ہارا ہوا جواری ہے

    مار ڈالا ہے ایک کمسن نے

    ہونٹ ہلکے ہیں بوسہ بھاری ہے

    عام ہونے لگا ہے تھوڑا بہت

    جو مرا دین تازہ کاری ہے

    علی ارمانؔ کو سنبھال کے رکھ

    یہ ترا آخری پجاری ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے