ٹہنیاں پھولوں کو ترسیں گی یہاں تیرے بعد
ٹہنیاں پھولوں کو ترسیں گی یہاں تیرے بعد
وادیٔ جھنگ سے اٹھے گا دھواں تیرے بعد
لاڈلے شیشموں کی بھاگ بھری شاخوں سے
کونپلیں پھوٹیں گی بن بن کے فغاں تیرے بعد
دھندلی دھندلی نظر آئیں گی سہانی راتیں
ہچکیاں لے گا ''ترمّوں'' کا سماں تیرے بعد
ناگ بن جائیں گی پانی کی شرابی لہریں
آگ پھیلائے گا سیلاب چنہاں تیرے بعد
کون ''بیلے'' میں دل زار کو بہلائے گا
کون دے گا مری آہوں کو اماں تیرے بعد
''ماہیا'' گائیں گی کونجیں لب دریا لیکن
ان کی سنگیت میں وہ بات کہاں تیرے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.