طے ہو نہیں سکے ابھی دو چار میل بھی
طے ہو نہیں سکے ابھی دو چار میل بھی
اور چبھ رہی ہے پاؤں میں جوتے کی کیل بھی
افسوس ان پرندوں کو کیسے بتاؤں میں
اک روز سوکھ جائے گی یادوں کی جھیل بھی
کوانٹم کی کار گاہ عجیب و غریب میں
اک دائرہ تکون بھی ہے مستطیل بھی
منصف تو خیر پہلے ہی دشمن کے حق میں تھے
میرے خلاف ہو گئے میرے وکیل بھی
ارمانؔ سبز باغ کچھ ایسے دکھائے ہیں
چلنے لگے ہیں ساتھ مرے سنگ میل بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.