طے ہو سکا نہ فاصلہ لمبی اڑان سے
طے ہو سکا نہ فاصلہ لمبی اڑان سے
میں ڈھیر ہو کے رہ گیا آخر تکان سے
اس بے گنہ کی چیخ نے کیا کچھ نہیں کہا
پر لوگ چھپ کے دیکھ رہے تھے مکان سے
طوفان صد زوال سے کشتی بچایئے
خطرہ نہ ٹلنے والا ہے یہ بادبان سے
رشتوں کی بھیڑ بھاڑ سے وہ بھی الگ ہوا
میں بھی نجات پا گیا وہم و گمان سے
جی چاہتا ہے ساری تھکن اوڑھ لوں سحرؔ
آخر میں اور کتنا لڑوں جسم و جان سے
- کتاب : Rifat mere khawab ki (Pg. 67)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.