طے کر چکے یہ زندگی جاوداں سے ہم
طے کر چکے یہ زندگی جاوداں سے ہم
آگے بڑھیں گے اور اٹھے ہیں جہاں سے ہم
کس کو صدا دیں کس سے کہیں ساتھ لے چلو
پیچھے رہے غبار رہ کارواں سے ہم
دل میں جو درد ہے وہ نگاہوں سے ہے عیاں
یہ بات اور ہے نہ کہیں کچھ زباں سے ہم
چونکا دیا قفس نے ہمیں گہری نیند سے
وابستہ ہو چلے تھے بہت آشیاں سے ہم
گر آ بھی جائے میری جبیں تک وہ آستاں
لائیں گے سجدہ ریزی کی عادت کہاں سے ہم
فیض جنوں سے فرصت فریاد ہی نہ تھی
ناآشنا ہی رہ گئے طرز فغاں سے ہم
دیکھی ہیں ہم نے ان کی پشیماں نگاہیاں
کہنا ہو لاکھ پھر بھی کہیں کس زباں سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.