Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طے کروں گا یہ اندھیرا میں اکیلا کیسے

احمد ندیم قاسمی

طے کروں گا یہ اندھیرا میں اکیلا کیسے

احمد ندیم قاسمی

MORE BYاحمد ندیم قاسمی

    طے کروں گا یہ اندھیرا میں اکیلا کیسے

    میرے ہم راہ چلے گا مرا سایہ کیسے

    میری آنکھوں کی چکا چوند بتا سکتی ہے

    جس کو دیکھا ہی نہ جائے اسے دیکھا کیسے

    چاندنی اس سے لپٹ جائے ہوائیں کھیلیں

    کوئی رہ سکتا ہے دنیا میں اچھوتا کیسے

    میں تو اس وقت سے ڈرتا ہوں کہ وہ پوچھ نہ لے

    یہ اگر ضبط کا آنسو ہے تو ٹپکا کیسے

    یاد کے قصر ہیں امید کی قندیلیں ہیں

    میں نے آباد کیے درد کے صحرا کیسے

    اس لیے صرف خدا سے ہے تخاطب میرا

    میرے جذبات کو سمجھے گا فرشتہ کیسے

    ذہن میں نت نئے بت ڈھال کے یہ دیکھتا ہوں

    بت کدے کو وہ بنا لیتا ہے کعبہ کیسے

    گر سمندر ہی سے دریاؤں کا رزق آتا ہے

    اس کے سینے میں اتر جاتے ہیں دریا کیسے

    کیسے ہر سانس میں آ جاتا ہوں فردا کے قریب

    پھر بھی فردا مجھے دے جاتا ہے دھوکا کیسے

    لوگ جو خاک وطن بیچ کے کھا جاتے ہیں

    اپنے ہی قتل کا کرتے ہیں تماشا کیسے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    احمد ندیم قاسمی

    احمد ندیم قاسمی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے