تجلیوں سے غم اعتبار لے کے اٹھا
تجلیوں سے غم اعتبار لے کے اٹھا
سکوں نہیں تھا تو دل کا قرار لے کے اٹھا
گزرنے والے مسافر سے کی امید وفا
ہر ایک رہ سے کوئی انتظار لے کے اٹھا
کیے جنوں میں یہاں تک سجود مجبوری
کہ آستاں سے ترے اختیار لے کے اٹھا
چمن میں غم کی بہاریں گزار دیں میں نے
وہاں سے اپنے نشیمن کے خار لے کے اٹھا
خزاں نصیب ہے دنیا اسے خبر کیا ہے
بہار لے کے جو بیٹھا بہار لے کے اٹھا
چمن سے کیوں نہ تعلق ہو صورت شبنم
وہ گر پڑا جو علائق کا بار لے کے اٹھا
حیات خیز ہے ہر رنگ میں ثبات نشورؔ
جو سنگ ہو کے بھی بیٹھا شرار لے کے اٹھا
- کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 209)
- Author : Nushoor wahedi
- مطبع : Sarvat Wahidi D/o Nushoor wahedi (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.