Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجدید ملاقات کی حسرت نہیں ہوتی

صفدر سلیم سیال

تجدید ملاقات کی حسرت نہیں ہوتی

صفدر سلیم سیال

MORE BYصفدر سلیم سیال

    تجدید ملاقات کی حسرت نہیں ہوتی

    ملتے ہیں مگر پہلی سی چاہت نہیں ہوتی

    ہم اس کی ہر اک چال سمجھ جاتے ہیں پہلے

    اب اس کی کسی چال پہ حیرت نہیں ہوتی

    نا قابل تسلیم ہے اب اس کا چلن بھی

    مشکل ہے کہ اس شخص سے نفرت نہیں ہوتی

    سوچا ہے کئی بار کریں اس کی شکایت

    کرتے ہیں شکایت تو شکایت نہیں ہوتی

    معمول سا لگتا ہے ہمیں ہجر کا موسم

    اب اس سے بچھڑتے ہوئے وحشت نہیں ہوتی

    جن بچوں کو ماں باپ محبت نہیں دیتے

    ان بچوں سے ماں باپ کی خدمت نہیں ہوتی

    وہ مجھ کو ڈراتا ہے جدائی کی سزا سے

    خود اس کو جدائی کی جسارت نہیں ہوتی

    ہم ڈھونڈتے رہتے ہیں لڑائی کے بہانے

    لیکن کبھی لڑنے کی بھی ہمت نہیں ہوتی

    اک حفظ مراسم کی روایت تھی گئی وہ

    اب ترک تعلق پہ اذیت نہیں ہوتی

    ہم اس کو بھلانے کے جتن کر تو چکے ہیں

    اس طرح مگر ختم محبت نہیں ہوتی

    وہ تم سے خفا ہے تو اسے خود ہی مناؤ

    اپنوں کو منانے میں قباحت نہیں ہوتی

    اب تیرے تحائف کو سنبھالا نہیں جاتا

    ہم سے تری یادوں کی حفاظت نہیں ہوتی

    جو مہر عنا گیر تھی وہ کٹ بھی چکی ہے

    اب پچھلے پہر ترک رفاقت نہیں ہوتی

    اک پل بھی ترے شہر میں رہنا ہوا مشکل

    مشکل ہے کہ اب نقل سکونت نہیں ہوتی

    ہم کوستے رہتے ہیں سلیمؔ اہل ہوس کو

    کیوں ہم سے خلاف ان کے بغاوت نہیں ہوتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے