Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجدید ہو وفا کی قرینے نہیں رہے

شمسہ نجم

تجدید ہو وفا کی قرینے نہیں رہے

شمسہ نجم

MORE BYشمسہ نجم

    تجدید ہو وفا کی قرینے نہیں رہے

    یادوں کے قیمتی وہ خزینے نہیں رہے

    جن نرم راستوں سے تو اترا تھا دل میں دوست

    سوچوں میں اب وہ مخملی زینے نہیں رہے

    یہ بندگان خاص کا ہی صرف وصف تھا

    ہو علم جن کو ہضم وہ سینے نہیں رہے

    اترا تھا ایک چاند مرے دل میں جن سے اب

    چاہت کی رہگزر میں وہ زینے نہیں رہے

    طے ہوتے تھے حیا سے محبت کے مرحلے

    اب وہ محبتوں میں قرینے نہیں رہے

    کیوں واپسی کے تم نے وسیلے جلا دئے

    ساحل پہ لوٹنے کو سفینے نہیں رہے

    روشن تھے تیرے نقش قدم سے جو جان من

    آنکھوں سے دل تلک وہی زینے نہیں رہے

    کیوں شمسہؔ زندگی میں محرم ٹھہر گیا

    حالانکہ سوگ کے تو مہینے نہیں رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے