تجربوں کے موسم جب سازگار آئیں گے
تجربوں کے موسم جب سازگار آئیں گے
فکر کے درختوں میں برگ و بار آئیں گے
جرأتیں اڑانوں کی پار لے گئیں ہم کو
گھات میں رہے جنگل اب شکار آئیں گے
ٹکڑے ٹکڑے امیدیں جوڑ لوں گا میں جس دن
ہنستے گاتے موسم خود میرے دوار آئیں گے
ہم کو دیکھنا یہ ہے بوجھ تو نہیں جیون
مرحلے تو دکھ سکھ کے بار بار آئیں گے
پھول بنتے جائیں گے زخم زخم تلووں سے
میری راہ میں جتنے خار زار آئیں گے
ڈوب جا نیاز اب تو سطح کی چمک مت دیکھ
تجھ کو گہرے پانی ہی سازگار آئیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.