Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجربے کار تھے ہم ذہن میں جادہ رکھا

انور باری

تجربے کار تھے ہم ذہن میں جادہ رکھا

انور باری

MORE BYانور باری

    تجربے کار تھے ہم ذہن میں جادہ رکھا

    زیر پا اپنے حوادث کو مبادا رکھا

    یہ بتا ترک تعلق کا گنہ گار ہے کون

    میں نے سوچا بھی نہیں تو نے ارادہ رکھا

    مصلحت پیشہ ہر اک شخص مگر میری طرح

    ذہن کو اپنے یہاں کس نے کشادہ رکھا

    اس نے فائز کیے آقاؤں کے منصب پہ غلام

    اور خود جسم پہ بوسیدہ لبادہ رکھا

    شاہ کو علم تھا وہ شاہ بھی بن سکتا ہے

    اس لیے فوج میں صرف اس کو پیادہ رکھا

    مجھ کو یہ علم تھا وہ دوست نما دشمن ہے

    اس لیے میں نے اسے یاد زیادہ رکھا

    اس کی یادوں کی امانت ہے مرا دل انورؔ

    یہ ورق وہ ہے ہمیشہ جسے سادہ رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے