تخریب میں تعمیر کے پہلو ہیں نہاں اور
تخریب میں تعمیر کے پہلو ہیں نہاں اور
مٹتا ہے جہاں ایک تو بنتا ہے جہاں اور
تھک جائیں گے اک روز تو خود زلف کے بازو
جتنے بھی ستم ہوتے ہیں کہتے ہیں کہ ہاں اور
دیکھیں گے کہ لکھتا ہے گلستاں کا محرک
گلچیں کا بیاں اور ہے بلبل کا بیاں اور
ہمت کے مطابق ہے منازل کا تعین
دیپک کا جہاں اور پتنگے کا جہاں اور
اے مہر مرے دل کی لگی رو کے بجھی ہے
چھینٹے جو دئے جاتے ہیں اٹھتا ہے دھواں اور
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 101)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.