تختۂ دار پہ لائی نگہ ناز مجھے
تختۂ دار پہ لائی نگہ ناز مجھے
عشق نے مان لیا صاحب اعزاز مجھے
جھوم کے غنچہ و گل جب بھی ہنسا کرتے ہیں
تیرے جیسے ہی لگا کرتے ہیں انداز مجھے
اک قدم بڑھتا ہوں اور پھر سے پلٹ آتا ہوں
کہیں جانے نہیں دیتی تری آواز مجھے
قید سے کیا مجھے صیاد رہائی دیتا
اڑ گیا لے کے مرا جذبۂ پرواز مجھے
روکھی سوکھی پہ قناعت ہے قناعت کی قسم
میں نے کب چاہا ملے دعوت شیراز مجھے
اس نئے دور کے انسانوں کی غیرت کو سلام
خود دغاباز سمجھتے ہیں دغاباز مجھے
سب کے سب مجھ کو بنا دیتے ہیں پاگل تابشؔ
کبھی آنکھیں کبھی گیسو کبھی انداز مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.