Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلاش دریا کی تھی بظاہر سراب دیکھا

کشور ناہید

تلاش دریا کی تھی بظاہر سراب دیکھا

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    تلاش دریا کی تھی بظاہر سراب دیکھا

    وہ کون آنکھیں تھیں جن کی خاطر یہ خواب دیکھا

    جو رت بھی آئے ہمیں سے گریہ کا رزق مانگے

    ہماری صورت کسے زمیں انتخاب دیکھا

    ندامتیں بہتے آنسوؤں سے شرح نہ پائیں

    سفینہ اپنی دعا کا مقتل رکاب دیکھا

    برستی آنکھوں سے سوکھے تالاب بھر نہ پائیں

    یہ غم کا دریا مثال قرض سحاب دیکھا

    کبھی تو آنکھوں میں ان کی آبادیاں کھلیں گی

    وہ بستیاں عمر بھر جنہیں زیر آب دیکھا

    ابھی تو بخیہ گری کو سوزن ہی کام آئے

    حنا کی دہلیز پہ طلوع حجاب دیکھا

    یقیں کہ تشنہ لبی مقدر رقم رہے گی

    وفور دریا بھی مثل دریائے خواب دیکھا

    جتا گیا ساری عادتیں بس گلے سے لگ کے

    اس ایک انجم کو چاندنی کے حساب دیکھا

    خیال اس کے بدن کی گلیوں کو ڈھونڈتا ہے

    وہ جس کو دیکھا تو حیرتوں کو نقاب دیکھا

    RECITATIONS

    کشور ناہید

    کشور ناہید,

    کشور ناہید

    تلاش دریا کی تھی بظاہر سراب دیکھا کشور ناہید

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے