تلاش یار میں ہر موڑ سے گزرتے ہوئے
تلاش یار میں ہر موڑ سے گزرتے ہوئے
ملے ہیں لوگ مجھے ٹوٹتے بکھرتے ہوئے
کبھی تو آ کے مرے دل کو دے تسلی بھی
زمانہ بیت گیا انتظار کرتے ہوئے
ہوائیں بغض و کدورت کی چل رہی ہوں جہاں
بساؤ پیار کا گلشن وہاں پہ ڈرتے ہوئے
یہ سوچ کر کوئی عہد و وفا کرو مجھے سے
کہ جان دیں گے رہ شوق سے گزرتے ہوئے
تراش ہونے لگا باغباں بہاروں سے
چمن کے پھول نظر آئے جو بکھرتے ہوئے
یہ مانا کاوشیں قسمت سنوار دیتی ہیں
زمانہ چاہئے تقدیر کو سنورتے ہوئے
تمہاری بزم میں آئے گا آشناؔ اک دن
ہجوم یاس کی چادر کو چاک کرتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.