تلاش جس کی ہو وہ شے کبھی نہیں ملتی
تلاش جس کی ہو وہ شے کبھی نہیں ملتی
قرار دل کو لبوں کو ہنسی نہیں ملتی
بھٹکتے پھرتے ہیں تاریک رہ گزاروں میں
ترے بغیر کہیں روشنی نہیں ملتی
چٹکتی رہتی ہیں کلیاں بھی گل بھی کھلتے ہیں
نگاہ و دل کو مگر تازگی نہیں ملتی
ہزار شاخیں لچکتی ہیں موسم گل میں
شگفتگی ہے مگر نازکی نہیں ملتی
ریاضتوں سے نکھرتا ہے کوئی بھی فن ہو
اگر شعور نہ ہو آگہی نہیں ملتی
حیات نام ہے جہد و عمل کا اے لوگو
جو تھک کے بیٹھے رہے زندگی نہیں ملتی
ہمیشہ رہتی ہیں آنکھیں بھری بھری سی جمالؔ
کسی کو پلکوں پہ میری نمی نہیں ملتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.