تلاش و فکر میں نظروں کی حیرانی نہیں جاتی
تلاش و فکر میں نظروں کی حیرانی نہیں جاتی
جو منزل سے گزرتا ہوں وہ پہچانی نہیں جاتی
عجب دستور عالم ہے عجب انصاف دنیا ہے
صلیب و دار پر حق بات بھی مانی نہیں جاتی
زمانے کی صدائیں آپ تو پہچان لیتے ہیں
مرے ہی درد کی آواز پہچانی نہیں جاتی
متاع زندگی لٹ جائے گی معلوم ہے لیکن
ہوس والوں کی حرص دولت فانی نہیں جاتی
ہوئے قصر و محل تعمیر جن کے دم سے دنیا میں
انہیں کی آج دیکھو خانہ ویرانی نہیں جاتی
ضروری ہے کوئی حل ڈھونڈھنا تدبیر سے اس کا
پریشانی کے کہنے سے پریشانی نہیں جاتی
نظرؔ خود اعتمادی اک دلیل کامیابی ہے
کبھی خالی کسی کی سعیٔ امکانی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.