Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلاطم میں ہے اب کشتی کنارا کس کو ملتا ہے

ظہیر الحسن تشنہ

تلاطم میں ہے اب کشتی کنارا کس کو ملتا ہے

ظہیر الحسن تشنہ

MORE BYظہیر الحسن تشنہ

    تلاطم میں ہے اب کشتی کنارا کس کو ملتا ہے

    جو ساحل تک پہنچ جائے وہ دھارا کس کو ملتا ہے

    نکلنے کو بھنور سے یوں تو کتنی کشتیاں نکلیں

    مگر اب دیکھنا یہ ہے کنارا کس کو ملتا ہے

    مقدر اپنا اپنا ہے یہ قسمت اپنی اپنی ہے

    نہ جانے ان کی باہوں کا سہارا کس کو ملتا ہے

    بہاریں پھول تارے چاندنی راتیں حسیں منظر

    چلے آؤ یہ موقع پھر دوبارہ کس کو ملتا ہے

    تری محفل میں دیکھیں آج رسوا کون ہوتا ہے

    بھری محفل سے اٹھنے کا اشارہ کس کو ملتا ہے

    امیدیں لے کر آئے ہیں نہ جانے کتنے پروانے

    مگر جلنے کا دیکھیں اب اشارہ کس کو ملتا ہے

    خوشی کی ہلکی چھاؤں میں گزر ممکن نہیں تشنہؔ

    الم کے گہرے سائے سے کنارہ کس کو ملتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے