طلبگاران تخت و تاج ذی جاہ و حشم نکلے
طلبگاران تخت و تاج ذی جاہ و حشم نکلے
ہوس کے بندے سب منت کش دیر و حرم نکلے
شہادت مل گئی یا فتح و نصرت پا کے لوٹے ہیں
جہاد فی سبیل اللہ میں جب بھی قدم نکلے
بساط جنگ الٹ کر رہ گئی تاریخ شاہد ہے
عمامے باندھ کر اپنے سروں سے جب بھی ہم نکلے
کبھی تشنہ لبی کی بات ہونٹوں تک نہ آنے دی
تمہاری بزم رنگیں کا سدا رکھ کر بھرم نکلے
نہ جانے کس نے درد و غم کو یہ رستہ بتایا تھا
یہ مہماں گھر سے جب نکلے تو لے کے میرا دم نکلے
وہ کیوں شانوں پہ یوں زلف پریشاں کو جھٹکتے ہیں
جگر کے زخم شاید ان کے اندازے سے کم نکلے
رضاؔ چلئے کہ توہین طلب سے بچ گئے ہم بھی
توقع جن سے تھی وہ خود ہی محتاج کرم نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.