طلب کیا ہے ہمیں وقت نے طلب کی طرح
طلب کیا ہے ہمیں وقت نے طلب کی طرح
نئے مزاج کی صورت نئے ادب کی طرح
بدل چکی ہے زمانے میں یہ تو سب کی طرح
حیات اپنی گزارو نہ بے ادب کی طرح
خدا گواہ کہ اب آپ مات کھائیں گے
کسی طرح سے بھی دیجے گا آپ اب کی طرح
کسی کی رات ہے روشن نئے چراغوں سے
ہمارا دن ہے ابھی تک سیاہ شب کی طرح
کسی کی چشم سے سیراب ہو کے پیتا ہوں
دکھائی دیتا ہوں دنیا کو تشنہ لب کی طرح
یہ واقعہ ہے کہ تبدیلیوں کا حامی ہوں
مرا مزاج بدلتا ہے روز و شب کی طرح
ہزار کہنے کو اس نے خدا بنا ڈالے
مثال دے نہیں پایا وہ میرے رب کی طرح
خدا نے مجھ کو نوازا ہے اپنی رحمت سے
مجھے سمجھئے نہ محمودؔ آپ سب کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.