Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طلب روٹی کی تڑپائے تو خطرے بھول جاتے ہیں

ناصر معروف

طلب روٹی کی تڑپائے تو خطرے بھول جاتے ہیں

ناصر معروف

MORE BYناصر معروف

    طلب روٹی کی تڑپائے تو خطرے بھول جاتے ہیں

    پرندوں کو شکاری کے شکنجے بھول جاتے ہیں

    زمانے نے ازل سے ہی یہ اپنی ریت ہے رکھی

    جو سستا کچھ میسر ہو تو مہنگے بھول جاتے ہیں

    مشقت کی نہج اک دن انہیں کندن بناتی ہے

    جو بچے مفلسی کی زد میں بستے بھول جاتے ہیں

    ہوا ہے خون کا پیاسا یہاں پر ہر کوئی بندہ

    ہوس دولت کی بڑھ جائے تو اپنے بھول جاتے ہیں

    سبھی کاموں کو اپنے ہم نبھاتے ہیں سلیقے سے

    الجھ کر تیری یادوں میں نوالے بھول جاتے ہیں

    تو اپنی بے نوائی پر زیادہ غم نہ کر ناصرؔ

    لگے جب عشق کی ٹھوکر تو رستے بھول جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے