Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلخ شکوے لب شیریں سے مزا دیتے ہیں

ظہیرؔ دہلوی

تلخ شکوے لب شیریں سے مزا دیتے ہیں

ظہیرؔ دہلوی

MORE BYظہیرؔ دہلوی

    تلخ شکوے لب شیریں سے مزا دیتے ہیں

    گھول کر شہد میں وہ زہر پلا دیتے ہیں

    یوں تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار

    اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنا دیتے ہیں

    پردہ اٹھے کہ نہ اٹھے مگر اے پردہ نشیں

    آج ہم رسم تکلف کو اٹھا دیتے ہیں

    آتے جاتے نہیں کمبخت پیامی ان تک

    جھوٹے سچے یوں ہی پیغام سنا دیتے ہیں

    وائے تقدیر کہ وہ خط مجھے لکھ لکھ کے ظہیرؔ

    میری تقدیر کے لکھے کو مٹا دیتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 199)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے