ٹلنے کا یوں فقیر نہیں ہے یہ عشق ہے
ٹلنے کا یوں فقیر نہیں ہے یہ عشق ہے
یہ جو نئی غزل کی زمیں ہے یہ عشق ہے
دنیا میں کتنا حسن ہے مجھ کو نہیں پتہ
واللہ گر ذرا بھی کہیں ہے یہ عشق ہے
میں اس جہاں کا سب سے امیر آدمی ہوں یار
تم نے بنا دیا ہے یقیں ہے یہ عشق ہے
مغرور جس کو تو نے کہا تھا وہ مر چکا
قدموں میں دیکھ کس کی جبیں ہے یہ عشق ہے
ہم زاد ہے ازل سے مرا روح کائنات
یہ میں ہوں دوسرا جو مکیں ہے یہ عشق ہے
کل جو ملا تھا میں ہوں وہی بوریا نشیں
دنیا تمام زیر نگیں ہے یہ عشق ہے
اس شخص کو یقین دلائیں تو کس طرح
ہر شخص کو اگرچہ یقیں ہے یہ عشق ہے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 38)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.